Roger Swanson

Add To collaction

بارش

میں یہ سوچ کر اس کے در سے اٹھا تھا

کہ وہ روک لے گی ، منا لے گی مجھ کو

ہواؤں میں لہراتا آتا تھا دامن

کہ دامن پکڑ کر بٹھا لے گی مجھ کو

قدم ایسے انداز سے اٹھ رہے تھے

کہ آواز دے کر بلا لے گی مجھ کو

مگر اس نے روکا نہ اس نے منایا

نہ دامن ہی پکڑا نہ مجھ کو بٹھایا

نہ آواز ہی دی نہ واپس بلایا

میں آہستہ آہستہ بڑھتا ہی آیا

یہاں تک کہ اس سے جدا ہو گیا میں

جدا ہو گیا میں ، جدا ہو گیا میں

   0
0 Comments